پاکستان نے بھارت کے تمام نجی، سرکاری اور فوجی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کی جانب سے جاری نئے نوٹم (NOTAM) کے مطابق یہ بندش اب 23 ستمبر 2025 تک برقرار رہے گی۔پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے رواں برس کے آغاز میں بند کی تھی۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور تعلقات میں تناؤ کے تناظر میں کیا گیا تھا۔ اس دوران بھارت کے طیاروں کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں رہی، جس کی وجہ سے بھارتی فضائی کمپنیوں کو طویل متبادل راستے اختیار کرنا پڑے۔
یہ بندش بھارتی فضائیہ، سرکاری جہازوں اور کمرشل ایئرلائنز سب پر یکساں لاگو ہے۔بھارتی ایئرلائنز کو یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور دیگر مقامات کے لیے پروازوں میں اضافی وقت اور ایندھن خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ایوی ایشن ماہرین کے مطابق اس سے بھارت کو مالی نقصان اور مسافروں کو سفر میں مشکلات کا سامنا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کی جانب سے بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے۔ حالیہ دنوں میں بھارت کے اگنی-5 میزائل تجربے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوئے ہیں۔بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس فیصلے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور پاکستان کے اس اقدام کو "سیاسی ہتھیار” قرار دیا جا رہا ہے۔دوسری جانب پاکستان کے حکومتی حلقوں کا مؤقف ہے کہ یہ فیصلہ قومی سلامتی اور علاقائی صورتحال کے پیشِ نظر کیا گیا ہے
