نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس وقت غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے داخلے کے دوران اسکیلیٹر اچانک بند ہوگیا اور بعد ازاں تقریر کے آغاز میں ٹیلِ پرامپٹر بھی کام کرنا چھوڑ گیا۔ اس واقعے پر وائٹ ہاؤس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک کے مطابق اسکیلیٹر بند ہونے کی وجہ اس کا حفاظتی نظام بنا، جو ممکنہ طور پر صدر ٹرمپ کی ویڈیوگرافر کے غیر ارادی عمل سے متحرک ہوا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حفاظتی میکانزم نے سگنل دیا جس پر مشین نے خود کو روک لیا، تاہم چند لمحوں بعد اسے دوبارہ بحال کردیا گیا۔
ادھر وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے واقعے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ کسی کی دانستہ کارروائی تھی تو ذمہ داروں کو معطل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ اس معاملے کی باضابطہ تحقیقات کی جائیں گی۔
دوسری جانب ٹیلِ پرامپٹر کی خرابی پر بھی وضاحت سامنے آئی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے لیے نصب کیا گیا ٹیلِ پرامپٹر دراصل وائٹ ہاؤس کی ٹیم کے زیرِ انتظام تھا اور یو این کا اپنا نظام بغیر کسی خرابی کے کام کرتا رہا۔ اس وضاحت کے بعد ذمہ داری ٹرمپ کے عملے پر عائد کی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آغاز پر مزاحیہ انداز میں کہا کہ انہیں “اقوام متحدہ سے دو تحفے ملے ہیں: ایک خراب اسکیلیٹر اور ایک خراب ٹیلِ پرامپٹر”، تاہم بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے اس معاملے کو سنجیدہ نوعیت کا قرار دیتے ہوئے سخت ردِعمل دیا۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ واقعہ نہ صرف انتظامی پہلوؤں پر سوالات اٹھاتا ہے بلکہ امریکہ اور اقوام متحدہ کے درمیان پہلے سے موجود کشیدہ تعلقات میں مزید تلخی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔