ارشد ندیم کا سفرِ عروج — سونے کے تمغے، عالمی ریکارڈ اور عاجزی کی مثال

FB IMG 1763736136517 1



اسلام آباد: پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ جیولین تھرو اسٹار ارشد ندیم نے کہا ہے کہ اُن کی کامیابیوں میں ان کے اساتذہ اور کوچز کی رہنمائی کا کلیدی کردار ہے۔ 28 سالہ ارشد، جو میاں چنوں سے تعلق رکھتے ہیں، نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی ’’نِکہری‘‘ شروعات کو یاد رکھتے ہیں جنہوں نے انہیں آج یہاں تک پہنچایا۔
ارشد ندیم نے گزشتہ سال پیرس 2024 اولمپکس میں پاکستان کے لیے پہلا گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی تھی، جبکہ اسی مقابلے میں گیمز ریکارڈ بھی توڑ ڈالا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا اور اس ہفتے 6ویں اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں اپنا ٹائٹل کامیابی سے برقرار رکھا۔
میزبان منتظمین کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ارشد ندیم نے کہا:
“اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے اندر کوئی نہ کوئی خاص چیز رکھی ہے جس کی بدولت وہ اپنے مقاصد حاصل کر سکتا ہے، مگر اکثر ہمیں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ اسے استعمال کیسے کرنا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کوچز اور سینئر کھلاڑیوں کی رہنمائی نے انہیں نہ صرف آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا بلکہ ہر جیت کے بعد مزید سیکھنے کا جذبہ بھی پیدا کیا۔

متعلقہ پوسٹ