اسلام آباد/ریاض — پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں جاری تناؤ کو کم کرنے اور سرحدی سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے نئے امن مذاکرات سعودی عرب میں منعقد ہوئے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یہ ملاقاتیں سعودی حکومت کی خصوصی کاوشوں اور سہولت کاری کے بعد ممکن ہوئیں۔
ایک سینیئر افغان طالبان اہلکار نے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
’’یہ بات چیت سعودی اقدام کے بعد ہوئی ہے۔ ہم مثبت نتیجہ حاصل کرنے کے لیے مزید ملاقاتوں کے لیے تیار ہیں۔‘‘
ذرائع کے مطابق گفتگو میں ان اہم امور پر بات چیت ہوئی:
سرحدی کشیدگی کم کرنے کے اقدامات
دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان تعاون
دہشتگرد عناصر کی سرگرمیوں کی روک تھام
تجارت اور سرحدی نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے انتظامات
پناہ گزینوں اور ٹرانزٹ ویزہ پالیسی پر پیش رفت
پاکستانی حکام نے مذاکرات میں افغانستان کی جانب سے سرحد پار حملوں اور پاکستان مخالف گروپوں کی موجودگی پر شدید تحفظات بھی پیش کیے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اس عمل کو ایک بروقت ثالثی کردار سمجھتا ہے اور مستقبل میں مزید نشستوں کے انعقاد کا بھی امکان ہے۔

