واشنگٹن / ماسکو:
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ روس زمین کے مدار میں موجود اسٹارلنک سیٹلائٹس کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے ہتھیار تیار کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس اور دفاعی حکام کو خدشہ ہے کہ روس مستقبل میں خلائی جنگی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے نجی اور سرکاری سیٹلائٹ نیٹ ورکس کو نشانہ بنا سکتا ہے، جن میں ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا اسٹارلنک سسٹم بھی شامل ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسٹارلنک سیٹلائٹس یوکرین سمیت مختلف خطوں میں انٹرنیٹ، مواصلات اور دفاعی رابطوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، جس کے باعث یہ روس کے لیے ایک اسٹریٹیجک ہدف بن چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کی جانب سے ممکنہ طور پر اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار، لیزر سسٹمز یا الیکٹرانک جامنگ جیسی ٹیکنالوجیز پر کام کیا جا رہا ہے، تاہم اس حوالے سے روسی حکام نے تاحال کوئی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی۔
ماہرین کے مطابق اگر خلا میں سیٹلائٹس کو نشانہ بنانے کا رجحان بڑھا تو اس سے نہ صرف عسکری بلکہ عالمی مواصلاتی نظام بھی شدید متاثر ہو سکتا ہے، جو بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

