پاکستان میں پہلی بار چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کر لی گئی ہے۔ یہ ویکسین 12 سال کی عمر کی لڑکیوں کو تین ڈوزز میں دی جائے گی تاکہ انہیں مستقبل میں چھاتی کے کینسر سے محفوظ رکھا جا سکے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق اس ویکسین کی تیاری مقامی سطح پر ممکن بنائی گئی ہے اور یہ ایک اہم طبی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) کے خلاف مؤثر ہے، جو کینسر کی کئی اقسام، خصوصاً چھاتی اور سروائیکل کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
حکام کے مطابق ویکسین کے تین ڈوزز مخصوص وقفوں سے لگائے جائیں گے اور ابتدائی طور پر اس کا آغاز اسکول-going بچیوں سے کیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نوجوان لڑکیوں کو مستقبل میں مہلک بیماری سے بچانے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
پنجاب کے وزیر صحت اور دیگر حکام نے اس پیش رفت کو صحت کے شعبے میں ایک "سنگ میل” قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس ویکسین کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا تو ملک میں چھاتی کے کینسر کی شرح میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔
فی الحال ویکسین کی فراہمی اور استعمال کے طریقہ کار پر کام جاری ہے، اور جلد ہی اسے باقاعدہ طور پر عوامی سطح پر متعارف کروایا جائے گا۔
