نیو یارک: وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کو درپیش بڑے چیلنجز پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مشترکہ طور پر ان مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، غربت، بیروزگاری اور بڑھتی ہوئی معاشی ناہمواری دنیا کے لیے سنگین خطرات ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان خود موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات جھیل رہا ہے اور عالمی برادری کو ماحولیاتی انصاف کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔
شہباز شریف نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں میں نرمی، سرمایہ کاری کے فروغ اور منصفانہ عالمی تجارتی نظام کے قیام پر زور دیا تاکہ ترقی پذیر معیشتیں پائیدار ترقی کی جانب بڑھ سکیں۔
وزیر اعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر خصوصی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رکھی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے، جو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر اسرائیل فلسطین تنازع کے پرامن حل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن صرف اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کو ان کا جائز حق ملے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان امن، برداشت اور بین الاقوامی تعاون کے اصولوں پر یقین رکھتا ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ انصاف، مساوات اور احترامِ انسانیت کی بنیاد پر ایک منصفانہ عالمی نظام کے قیام کے لیے عملی اقدامات کریں