واشنگٹن (نامہ نگار خصوصی)
وائٹ ہاؤس کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج محکمہ دفاع سے متعلق ایک اہم اعلان کریں گے، جس نے پہلے ہی ملکی اور غیر ملکی حلقوں میں تجسس پیدا کر دیا ہے۔ ترجمان نے اس اعلان کی نوعیت تو واضح نہیں کی، تاہم کہا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کا بیان موجودہ امریکی دفاعی پالیسی پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق ٹرمپ اپنے بیان میں یا تو دفاعی بجٹ، فوجی حکمت عملی یا عالمی اسٹریٹجک شراکت داریوں سے متعلق پالیسی پیش کر سکتے ہیں۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وہ موجودہ بائیڈن انتظامیہ کی دفاعی پالیسیوں پر کڑی تنقید بھی کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ اپنی صدارت کے دوران دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ کر چکے ہیں اور نیٹو اتحادیوں پر سخت دباؤ ڈالتے رہے کہ وہ اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں۔ انہوں نے چین کے خلاف عسکری حکمت عملی کو سخت جبکہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی موجودگی کو محدود کرنے پر زور دیا۔ ان کے دور میں ایران کے خلاف بھی عسکری دباؤ بڑھایا گیا۔
ماہرین کی رائےکے مطابق بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا یہ اعلان عالمی سطح پر امریکہ کے اتحادیوں اور حریف ممالک، خصوصاً نیٹو، چین اور روس کے لیے خاصی اہمیت رکھتا ہے۔ ان کے بقول اگر ٹرمپ نے اپنی پالیسی ترجیحات واضح کیں تو یہ مستقبل کی امریکی خارجہ و دفاعی حکمت عملی پر بھی براہِ راست اثر ڈال سکتی ہیں۔
