بیجنگ:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دوسری پاک-چین بزنس ٹو بزنس انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کی دیرینہ دوستی اور اسٹریٹجک شراکت داری کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بزرگ نسلوں نے اس شاندار تعلق کی بنیاد رکھی اور 2015 میں صدر شی جن پنگ کے پاکستان کے تاریخی دورے کے موقع پر اُس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ سی پیک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں چینی کمپنیوں نے پاکستان میں 33 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس سے توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں نمایاں ترقی ممکن ہوئی۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس موقع کو “حقیقی ون-ون پارٹنرشپ” میں بدلا جائے، جس کے تحت پاکستان میں مصنوعات تیار کی جائیں، مسابقت برقرار رکھی جائے، انہیں ترقی پذیر ممالک کو برآمد کیا جائے اور پاکستانی و چینی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش مواقع پیدا کیے جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت چین کے ساتھ معاشی تعاون کو مزید گہرا کرنے اور نجی شعبے کی شمولیت بڑھانے کے لیے پرعزم ہے
