بیجنگ:چین میں منعقدہ دوسری پاک-چین بزنس ٹو بزنس (B2B) کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان 21 مفاہمتی یادداشتوں اور مشترکہ منصوبوں (جوائنٹ وینچرز) پر دستخط کیے گئے۔ یہ معاہدے توانائی، صنعت، ٹیکنالوجی اور معدنیات کے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، جسے وہ سی پیک 2.0 کا نام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا یہ نیا مرحلہ بنیادی طور پر بی ٹو بی سرمایہ کاری پر مشتمل ہوگا اور اس کے اہم ستونوں میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت (AI)، معدنیات اور کان کنی شامل ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا خواب ہے کہ پاکستان اور چین مل کر اس نئے دور کے تقاضوں کے مطابق آگے بڑھیں، اور ان معاہدوں پر عملدرآمد کے ذریعے یہ خواب حقیقت میں بدلا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی پیک 2.0 ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔
