فلسطینی وزارتِ خارجہ و تارکینِ وطن نے نیدرلینڈز کی جانب سے اسرائیل پر عائد کیے گئے اقدامات اور پابندیوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ فلسطینی وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ ہالینڈ کی حکومت نے انتہا پسند اسرائیلی وزراء کو "پرسونا نان گراٹا” قرار دیتے ہوئے شینگن انفارمیشن سسٹم میں انہیں "ناپسندیدہ شخصیات” کے طور پر رجسٹر کیا ہے، جو بین الاقوامی قانون کی یکساں اور اصولی اطلاق کی عکاسی کرتا ہے۔
فلسطین نے نیدرلینڈز پر زور دیا کہ وہ اس پالیسی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے غیرقانونی اسرائیلی بستیوں سے آنے والی مصنوعات پر تجارتی پابندی عائد کرے، جس کی حمایت نیدرلینڈز کی پارلیمنٹ اور کابینہ پہلے ہی کر چکی ہے۔
فلسطینی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ اقدامات عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) کے اس فیصلے کے نفاذ کی سمت ایک قدم ہیں، جس میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین توقع کرتا ہے کہ نیدرلینڈز اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر 22 ستمبر کو اقوام متحدہ میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی امن کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا اور اسرائیل پر مکمل اسلحہ جاتی پابندی (Arms Embargo) عائد کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔
فلسطینی قیادت نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکے اور فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
