فرانسیسی نیول ایئر بیس کے کمانڈر نے حالیہ فضائی مشقوں اور لڑاکا صورتحال کے تجزیے میں انکشاف کیا ہے کہ رافیل طیاروں کی کارکردگی پر سوالات دراصل طیارے کی تکنیکی خرابی سے نہیں بلکہ بھارتی پائلٹس کی اہلیت سے متعلق تھے۔ ان کے مطابق رافیل ایک اعلیٰ درجے کا کثیرالمقاصد لڑاکا طیارہ ہے، تاہم اس کے مؤثر استعمال کے لیے اعلیٰ تربیت ناگزیر ہے۔
کمانڈر نے بتایا کہ اس فضائی مقابلے میں 140 سے زائد لڑاکا طیارے شامل تھے، جس کے باعث اہداف کی تعداد بہت زیادہ تھی، اور کسی بھی طیارے کو نشانہ بنانا نسبتاً آسان سمجھا جا سکتا تھا۔ اس کے باوجود پاکستان نے نہ صرف صورتحال کو بہتر انداز میں ہینڈل کیا بلکہ اپنی فضائی حکمت عملی اور تکنیکی مہارت سے واضح برتری بھی دکھائی۔
فرانسیسی کمانڈر کے مطابق پاکستان ایئر فورس نے مربوط حکمت عملی، مستعدی اور بروقت ردعمل کی صلاحیت کا ایسا مظاہرہ کیا جو خطے میں اس کی پیشہ ورانہ قابلیت کی تصدیق کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقابلے کے دوران بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی کمانڈ اینڈ کنٹرول، کوآرڈینیشن اور فضائی مہارت زیادہ مؤثر رہی۔
اس بیان نے خطے میں فضائی طاقت اور پائلٹ تربیت کے حوالے سے نئی بحث چھیڑ دی ہے، جبکہ بھارتی فضائیہ اس حوالے سے تاحال کسی باضابطہ ردعمل سے گریزاں ہے۔

