ترک حکام نے بدھ کو لیبیا کی مسلح افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد کے طیارہ حادثے کے بعد کاک پٹ وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) برآمد کر لیا ہے۔
حادثے میں جنرل محمد الحداد اور ان کے چار قریبی معاونین جان سے گئے تھے۔
ترک حکام کے مطابق فالکن 50 طیارے نے منگل کو انقرہ سے روانگی کے چند ہی منٹ بعد برقی خرابی کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی، تاہم اس کے بعد طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ یہ طیارہ انقرہ سے طرابلس واپس جا رہا تھا۔ بعد ازاں ترک سیکیورٹی اہلکاروں نے انقرہ کے قریب حیمنہ کے علاقے میں ملبہ تلاش کر لیا۔
ترکی کے وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے حادثے کی جگہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’طیارے کا وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر برآمد کر لیا گیا ہے اور ان آلات کے معائنے اور تجزیے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب ترکی کے وزیرِ ٹرانسپورٹ عبدالقادر اورال اوغلو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ ’طیارہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کا تجزیہ کسی غیر جانبدار ملک میں کیا جائے گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے نتائج ’مکمل شفافیت کے ساتھ قوم اور پوری دنیا کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے۔‘
حادثے کے وقت طیارے میں آٹھ افراد سوار تھے جن میں تین عملے کے ارکان شامل تھے۔ جنرل محمد الحداد اور ان کے ساتھی انقرہ میں ترک فوجی حکام سے ملاقاتوں کے بعد واپس لیبیا جا رہے تھے۔
لیبیا کے وزیرِ اعظم عبدالحمید دبیبہ نے فوجی سربراہ کی ہلاکت پر ’گہرے دکھ اور افسوس‘ کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا کے مطابق حادثے کی جگہ تقریباً تین مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے اور لاشیں تاحال وہیں موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لیبیا کا 22 رکنی وفد، جس میں مرحومین کے پانچ رشتہ دار شامل ہیں، انقرہ پہنچ چکا ہے۔
ترک حکام کے مطابق حادثے کی تحقیقات کے لیے انقرہ کے پراسیکیوٹر آفس نے باضابطہ تفتیش شروع کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ایک برقی خرابی سے طیارے کا مکمل طور پر بند ہو جانا غیر معمولی بات ہے اور ممکنہ طور پر متعدد عوامل اور موسمی حالات نے مل کر یہ صورتحال پیدا کی ہو، تاہم اصل حقائق بلیک باکس کے تجزیے کے بعد ہی سامنے آئیں گے، جس میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی وزیرِ اعظم دبیبہ سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

