کیش کی کمی میں مبتلا زمبابوے کے شہری اپنے اثاثے گروی رکھوا کر قرضہ حاصل کرنے پر مجبور

زمبابوے میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، نقدی کی کمی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ بیڈز، فریج اور دیگر گھریلو سامان کو مالی اداروں سے چھوٹے قرضے حاصل کرنے کے لیے گروی رکھوا رہے ہیں۔

مرکزی بینک آف زمبابوے (RBZ) کی جانب سے جاری کردہ 2025 کے وسط مدتی مالیاتی پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ قرض دہندگان گھریلو اثاثوں کو ضمانت کے طور پر قبول کر رہے ہیں، جس سے مالیاتی شمولیت کے انسانی اور سماجی خطرات بڑھ رہے ہیں۔RBZ کے گورنر جان مشایوانھو کے مطابق جون 2025 تک کولateral رجسٹری میں 3,329 فعال رجسٹریشنز تھیں جن کی کل مالیت 56.3 ارب زمبابوین ڈالر ہے۔مائیکروفنانس ادارے سب سے زیادہ گروی رکھنے والے ادارے ہیں، جن کے 1,384 رجسٹریشنز ہیں، جبکہ بینکوں کے 1,167 اندراجات موجود ہیں۔گھریلو سامان، نجی گاڑیاں، ٹرک، زرعی آلات اور حصص گروی رکھنے والی اثاثوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ تقریباً 12,978 اقسام کے اثاثے رجسٹرڈ ہیں، جن میں گھریلو سامان سب سے زیادہ ہے۔بینک نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر بینکنگ سیکٹر محفوظ ہے لیکن کچھ اداروں میں حفاظتی خدشات پائے جاتے ہیں جن پر ریگولیٹری کارروائی جاری ہے۔مزید برآں، مائیکروفنانس ادارے 7 فیصد سے 15 فیصد تک سود وصول کر رہے ہیں، جبکہ کچھ 25 فیصد ماہانہ سود بھی وصول کر رہے ہیں، جس پر مرکزی بینک نے سخت نگرانی اور اصلاحی اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔,مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ وہ صارفین کے تحفظ کے لیے مسلسل نگرانی اور ضابطہ اخلاق کی پابندی یقینی بنائے گا تاکہ مالیاتی نظام میں شفافیت اور استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

یہ صورتحال زمبابوے کی معاشی بحالی کی نازک کیفیت اور مالیاتی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، جہاں عوام کی زندگیوں پر قرضوں کے منفی اثرات بڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹ