اس ملاقات میں جمہوری اداروں کے استحکام، سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے پاکستان کی جمہوری پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار جمہوریت کے لیے مکالمہ اور مضبوط ادارے ناگزیر ہیں۔
ملاقات میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد شہریوں سے متعلق معاملات پر بھی بات ہوئی، جن میں ٹیکسیشن اور عمومی سہولت کاری شامل ہے۔ ہائی کمشنر مس میریٹ نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح کے لیے جاری اقدامات کو سراہا اور مستقبل میں اس ضمن میں مزید تعاون کی خواہش ظاہر کی۔
اصلاحات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر دانیال نے کہا کہ بااختیار بلدیاتی حکومتیں عوامی خدمت اور ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومتِ پاکستان منفی پروپیگنڈا اور گمراہ کن معلومات کے تدارک کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت مؤقف کو اجاگر کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
بیرسٹر دانیال، جو پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) سے متعلق تخفیف غربت اور تعلیم کی پارلیمانی کمیٹیوں کے فعال رکن ہیں، نے معزز ہائی کمشنر کو اپنے حلقہ انتخاب میں تعلیمی اصلاحات کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دی۔ ان کی کوششوں میں بین الاقوامی معیار کے تعلیمی اداروں کا قیام اور سرکاری اسکولوں میں داخلے کی شرح میں اضافہ شامل ہے۔
ملاقات کے دوران تخفیف غربت اور پسماندہ طبقے کے معیارِ زندگی بہتر بنانے کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات چیت کی گئی۔
پارلیمانی سیکرٹری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مؤثر ابلاغی حکمتِ عملی کو آگے بڑھانے، سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کاری اور عوام کو پالیسی سازی کے مرکز میں رکھنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے
