بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے چینی صدر شی جن پنگ سے اہم ملاقات کی ہے جسے ماہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بڑا پیغام قرار دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت اپنی خودمختار خارجہ پالیسی پر گامزن ہے اور خطے میں بدلتی صورتحال کے پیشِ نظر چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی سمت بڑھ سکتا ہے۔
امریکی دباؤ کے باوجود مودی حکومت کا بیجنگ کے ساتھ روابط بڑھانے کا فیصلہ خطے میں نئی صف بندی کا اشارہ ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ اسے فیصلہ کرنا ہوگا کہ سفارتی توازن برقرار رکھنا ہے یا مزید آگے بڑھنا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کو بھی سوچنا ہوگا کہ وہ کب تک ہٹ دھرمی کی پالیسی پر قائم رہ سکتا ہے، جبکہ خطے میں تعاون اور مکالمے کے بغیر دیرپا امن ممکن نہیں۔