ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، ’انتہائی مطلوب دہشت گرد‘ مارا گیا: فوج

391026 1888803125


پاکستان فوج نے جمعرات کو بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے 24 دسمبر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں خفیہ آپریشن کیا جس میں ’انتہائی مطلوب دہشت گرد‘ سمیت دو عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مارے جانے والے عسکریت پسند کا نام دلاور ہے جو متعدد ’دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کے باعث قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔‘

بیان کے مطابق حکومت نے دلاور کے سر کی قیمت 40 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے24  دسمبر 2025 کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں ’خوارج کی موجودگی‘ کی اطلاع پر خفیہ آپریشن کیا۔

پاکستان فوج کے مطابق آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

اس سے قبل آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ 26 نومبر کو بھی سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن کیا تھا جس میں 22 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب جمعرات ہی کو پاکستان فوج نے بتایا تھا کہ بلوچستان کے ضلع قلات میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے نتیجے میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے 24 دسمبر (کل) کو قلات میں ’انڈین پراکسی‘ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔

ریاست نے پاکستان بھر میں عسکریت پسندی اور عدم استحکام میں انڈیا کے مبینہ کردار کو اجاگر کرنے کے لیے بلوچستان میں مقیم عسکریت پسند گروہوں کو ’فتنہ الہندوستان‘ کے طور پر نامزد کیا ہے۔

بیان کے مطابق آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے عسکریت پسندوں کے مقام کا پتہ لگایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد آٹھ کو مار دیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، جو علاقے میں عسکریت پسند کارروائیوں میں استعمال ہو چکا ہے۔  





Source link

متعلقہ پوسٹ