بریڈ فورڈ احتجاج: کسی جرم کی صورت میں شواہد پولیس کو فراہم کیے جائیں، برطانوی ہائی کمیشن

IMG 20251227 WA1324


اسلام آباد/لندن: برطانوی ہائی کمیشن نے واضح کیا ہے کہ برطانیہ میں پولیس اور استغاثہ مکمل طور پر حکومت سے آزاد ہو کر کام کرتے ہیں، اور کسی بھی ممکنہ جرم کے معاملے میں قانونی کارروائی شواہد کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان کے مطابق اگر کسی غیر ملکی حکومت کو یہ یقین ہو کہ برطانیہ کی سرزمین پر کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو وہ تمام متعلقہ شواہد برطانیہ میں تعینات پولیس رابطہ افسر کے ذریعے فراہم کرے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جو بھی مواد برطانوی قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آئے گا، اس کا پولیس جائزہ لے گی، اور شواہد کی بنیاد پر فوجداری تحقیقات شروع کیے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان نے بریڈ فورڈ میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران اعلیٰ عسکری قیادت کے خلاف سنگین دھمکیوں اور حکومت مخالف بیانات پر قائمقام برطانوی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور باضابطہ ڈیمارش بھی جاری کیا تھا۔
اس سے قبل پاکستان نے برطانوی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ دھمکی آمیز بیانات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے، اور واضح کیا تھا کہ ایسے اقدامات کو آزادیٔ اظہار رائے نہیں بلکہ تشدد اور دہشت گردی پر اکسانے کے مترادف سمجھا جانا چاہیے۔

متعلقہ پوسٹ