حماس کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ معاہدہ نہیں چاہتی، وٹکوف – امریکی ٹیم غزہ مذاکرات سے علیحدہ ہو گئی

واشنگٹن / قاہرہ — امریکی صدر کے سینئر مشیر بریٹ وٹکوف نے کہا ہے کہ حماس کے حالیہ ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے کسی معاہدے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے غزہ میں جاری مذاکراتی عمل سے اپنی ٹیم واپس بلا لی ہے، کیونکہ حماس مسلسل ضدی مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے اور سنجیدہ بات چیت سے گریز کر رہی ہے۔

مصر اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے ان مذاکرات کا مقصد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے فریم ورک تیار کرنا تھا، تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حماس اہم نکات پر لچک دکھانے کو تیار نہیں ہے۔

وٹکوف نے مزید کہا کہ "ہم سفارت کاری کے لیے پرعزم ہیں، لیکن بدنیتی پر مبنی رویے کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔”

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب خطے میں جنگ بندی کے امکانات ایک بار پھر مدہم پڑتے جا رہے ہیں، اور فریقین کے درمیان اعتماد کی کمی مزید بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ پوسٹ