پہلگام دہشت گرد حملے کی تلخ یادیں اب بھی زندہ ہیں۔ گولیوں اور بارود کی آوازیں سننے والے وہ خاندان آج بھی اپنے پیاروں کی کمی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن اس دکھ کے باوجود، ان کے دل میں نفرت نہیں، بلکہ ایک انوکھا پیغام ہے: "کرکٹ اور دہشت گردی الگ الگ چیزیں ہیں۔”
متاثرہ خاندان کے افراد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ جانتے ہیں دہشت گردی کس قدر تباہ کن ہے کیونکہ انہوں نے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور جھیلا ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ چاہتے ہیں کہ کھیل کو سیاست اور تشدد کے دائرے میں نہ گھسیٹا جائے۔ ان کے الفاظ تھے:
"ہمیں اپنے دکھ سے انکار نہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان نسل کھیل کے ذریعے قریب آئے، دشمنی کے بجائے تعلقات بہتر ہوں۔”
ان کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والا ایشیا کپ 2025 کا میچ عوام کے دلوں کو جوڑنے کا ایک موقع ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ کھیل لاکھوں لوگوں کے لیے امید اور خوشی کا سبب بن سکتا ہے۔
"اگر کھیل رک گیا تو دہشت گردی جیت جائے گی، لیکن اگر کھیل جاری رہا تو امن کو موقع ملے گا۔”
یہ بیانیہ نہ صرف متاثرہ خاندان کی حوصلہ مندی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس سوچ کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ نفرت کے اندھیروں میں کھیل اور ثقافت ہی روشنی کا ذریعہ بن سکتے ہیں