اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کمیشن پر عملدرآمد روک دیا

اسلام آباد – (انٹرنیشنل کارسپونڈنٹ فائزہ یونس سے ) — اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے مقدمات کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا ہے، جس پر مذہبی جماعتوں کے کارکنان نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

دو رکنی بینچ جسٹس خادم حسین اور جسٹس اعظم خان نے جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے اُس فیصلے کو معطل کر دیا جس میں کمیشن بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔ یہ حکم راؤ عبدالرحیم ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر جاری کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے توہینِ مذہب کے مقدمات کی جانچ کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو 30 دن کے اندر کمیشن تشکیل دینے اور کمیشن کو 4 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مذہبی و دینی جماعتوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے تازہ حکم پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اسے مذہبی جذبات کے تحفظ کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔

مزید عدالتی کارروائی آنے والے دنوں میں متوقع ہے۔

متعلقہ پوسٹ