یروشلم: اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے امریکی سیاسی تجزیہ کار اور کارکن چارلی کرک کے قتل پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے انہیں اسرائیل کا "شیر دل دوست” قرار دیا۔
نتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ چارلی کرک نے جھوٹ اور پروپیگنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یہودی–مسیحی تہذیب کے لیے ہمیشہ کھڑے رہے۔ انہوں نے کہا کہ "چارلی کرک کو سچ بولنے اور آزادی کا دفاع کرنے کی پاداش میں قتل کیا گیا، ان کی قربانی کبھی فراموش نہیں کی جائے گی۔”
اسرائیلی وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ چارلی کرک کا کام اسرائیل اور مغربی دنیا کے اقدار کے دفاع میں نمایاں حیثیت رکھتا تھا۔ ان کے بقول، کرک کی آواز حق اور انصاف کے لیے تھی اور وہ آزادی اظہار کے علمبردار تھے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل چارلی کرک کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گا اور ان کے خاندان کے ساتھ اس دکھ کی گھڑی میں یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق چارلی کرک کی ہلاکت پر نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں بھی شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے، جہاں انہیں قدامت پسند اور پرو-اسرائیل حلقوں میں ایک مؤثر آواز تصور کیا جاتا تھا۔

اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو کا بیان: چارلی کرک کو آزادی اور سچائی کے دفاع کی پاداش میں قتل کیا گیا 3