یروشلم: اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے بدھ کے روز غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی اور تقریباً 60 ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی اجازت دے دی۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ثالثی کرنے والے ممالک جنگ بندی کے لیے اسرائیلی ردعمل کے منتظر ہیں۔
وزیر دفاع کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ غزہ میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
ادھر ثالث قطر نے حالیہ تجویز پر محتاط امید کا اظہار کیا ہے، تاہم ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ کسی بھی معاہدے میں تمام یرغمالیوں کی رہائی لازمی شرط ہے۔
ذرائع کے مطابق، جس فریم ورک پر حماس نے آمادگی ظاہر کی ہے، اس میں ابتدائی 60 روزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی بتدریج رہائی، کچھ فلسطینی قیدیوں کی آزادی اور غزہ میں امدادی سامان کے داخلے کی شقیں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ جنگ کے دوران اب تک اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے میں دو مختصر جنگ بندی معاہدے طے پائے، جن کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں فلسطینی قیدی رہا کیے گئے تھے۔
