رواں سال 7 ستمبر کی رات ایک ایسا فلکیاتی مظہر پیش آنے والا ہے، جس کا انتظار ماہرین فلکیات، فوٹوگرافرز، اور آسمان کے شوقین افراد کئی ماہ سے کر رہے ہیں — مکمل چاند گرہن (Total Lunar Eclipse)، جسے عرف عام میں "بلڈ مون” بھی کہا جاتا ہے۔
یہ وہ وقت ہوگا جب زمین، چاند اور سورج بالکل ایک سیدھ میں آ جائیں گے اور زمین کا سایہ مکمل طور پر چاند پر پڑے گا۔ اس مظہر کی خاص بات یہ ہے کہ چاند کی رنگت گہری سرخ ہو جائے گی، جو بیک وقت پراسرار اور دلکش منظر پیش کریگا
جب چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے (Umbra) سے گزرتا ہے تو سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے ہو کر چاند تک پہنچتی ہے۔
نیلی روشنی فضائی ذرات سے منتشر ہو جاتی ہے جبکہ سرخ روشنی مڑ کر چاند تک پہنچتی ہے — یہی وجہ ہے کہ چاند مکمل گرہن کے دوران سرخ نارنجی رنگ میں دکھائی دیتا ہے، جسے بلڈ مون کہا جاتاہے
آغاز: رات 8:28 بجےمکمل گرہن کا آغاز: رات 9:31 بجےاورعروج: رات 10:12 بجےاختتام: رات 11:54 بجے
کل دورانیہ: تقریباً 5 گھنٹے 27 منٹ مکمل گرہن کا دورانیہ: 82 منٹ
ٹائم اینڈ ڈیٹ ویب سائٹ کے مطابق، اس چاند گرہن کا نظارہ دنیا کی 77 فیصد آبادی کر سکے گی — یعنی 7 ارب سے زائد افراد۔
یہ جدید تاریخ کے سب سے وسیع پیمانے پر دیکھے جانے والے چاند گرہن میں شمار کیا جا رہا ہے۔
چاند گرہن کا شاندار نظارہ ایشیا، یورپ، افریقہ اور آسٹریلیا کے کئی حصوں میں ممکن ہوگا۔
پاکستان، بھارت، چین اور جاپان میں چاند بالکل افق پر ہوگا، جو نظارے کو مزید شاندار بنائے گا۔
اس کے علاوہ یورپ، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، مشرق وسطیٰ کے بعض حصے بھی اس نظارے سے لطف اندوز ہوں
فلکیاتی ماہرین اور شوقین فوٹوگرافرز کے لیے یہ لمحہ کیمرے میں قید کرنے کے لیے بہترین ہے۔
اگر موسم صاف رہا تو بغیر کسی دوربین کے بھی یہ منظر کھلی آنکھ سے دیکھا جا سکتا ہے۔
بلڈ مون نہ صرف نظارے کے لیے پرکشش ہے بلکہ اس سے زمین کے ماحول، فضا میں گرد کی مقدار، اور حتیٰ کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق سائنسی معلومات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔
ناسا اور دیگر خلائی ایجنسیاں اس مظہر کو ریسرچ اور مشاہدے کے لیے استعمال کرتی ہیں
فلکیاتی ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مظہر کو محض توہمات یا غلط فہمیوں کا شکار نہ بنائیں۔ یہ قدرتی اور سائنسی بنیاد پر ہونے والا ایک فلکیاتی عمل ہے، جس کا انسانی زندگی یا قسمت سے کوئی تعلق نہیں۔
2025 کا پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوا تھا، لیکن وہ پاکستان میں نظر نہیں آیا کیونکہ اس کا آغاز دن کے وقت ہوا تھا۔
اب 7 ستمبر کا مکمل چاند گرہن ایک نایاب موقع ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشاہدہ کیا جا سکے گا۔
