مقبوضہ لداخ میں بھارتی بربریت کے خلاف سول نافرمانی، کرفیو نافذ — 4 افراد جاں بحق، 70 زخمی

FB IMG 1758802112761 1


لہہ: مقبوضہ جموں و کشمیر کے بعد لداخ میں بھی بھارتی تسلط کے خلاف عوامی غصہ شدت اختیار کر گیا۔ سول نافرمانی کی تحریک کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لداخ کے مختلف علاقوں میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جنہوں نے بھارتی حکمرانوں کی گرفت کمزور کر دی ہے۔ قابض انتظامیہ نے صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا، تاہم عوام سڑکوں پر نکل کر بھارتی قبضے کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین پر قابض فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا، جس کے باوجود عوام نے احتجاج جاری رکھا۔ بھارتی فورسز کی سیدھی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 4 ہو گئی جبکہ زخمیوں میں خواتین اور نوجوان بھی شامل ہیں۔
احتجاج کے دوران 5 بھارتی فوجی مارے گئے اور 10 سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔ مظاہرین نے بی جے پی کے تین دفاتر، 15 فوجی چوکیوں اور ایک پولیس وین کو آگ لگا دی۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے لداخ کے عوامی احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ:
> ’’لداخی عوام خود کو دھوکے اور غصے کی کیفیت میں محسوس کر رہے ہیں، اگر آج لداخ محرومی اور مایوسی کا شکار ہے تو جموں و کشمیر کے عوام کا دکھ اس سے کہیں زیادہ گہرا ہے
لداخ میں احتجاج کی قیادت کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لہہ اپیکس باڈی کر رہی ہیں۔ مظاہرین نے خودمختاری کی بحالی، ریاست کا درجہ واپس دینے اور چھٹے شیڈول کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔
لہہ کی صورتحال بدستور کشیدہ ہے جبکہ بھارتی قابض انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔

متعلقہ پوسٹ