اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) — عدالت نے مذہبی اسکالر محمد علی مرزا کے خلاف درج مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ محمد علی مرزا کو ان کے بیباک مؤقف اور اصلاحی بیانات کے باعث ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق مرزا نے مذہبی و سماجی معاملات پر کھل کر بات کی اور ’’سب کی منجی ٹھوک‘‘ رکھی، جس پر بااثر حلقے ناخوش ہیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اداروں سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی۔