اسلام آباد – قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے سال 2025 کے ابتدائی چھ ماہ (جنوری تا جون) میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 11.5 ارب روپے کا پری ٹیکس منافع کمایا، جو کہ تقریباً 20 برس بعد کسی بھی چھ ماہ میں حاصل ہونے والا پہلا بڑا منافع ہے۔ کمپنی کا نیٹ منافع 6.8 ارب روپے رہا۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے پی آئی اے کے پرانے قرضوں کا 80 فیصد حصہ اپنے ذمہ لینے کے بعد ایئر لائن کے مالی بوجھ میں نمایاں کمی آئی ہے، جس سے فنانسنگ کے اخراجات گھٹ گئے اور منافع میں اضافہ ممکن ہوا۔
اگرچہ فیول اور آپریشنل اخراجات اب بھی زیادہ ہیں، تاہم قرضوں میں کمی اور حالیہ اصلاحات نے مالی کارکردگی بہتر بنائی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایئر لائن کی ایکویٹی اب بھی منفی ہے، لہٰذا مکمل استحکام کے لیے مزید اقدامات ناگزیر ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے تحت پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایئر بلیو، لکی سیمنٹ، عارف حبیب اور فوجی فرٹیلائزر سمیت متعدد نجی اداروں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب برطانیہ کی جانب سے پانچ سالہ پابندی ختم ہونے کے بعد پی آئی اے کو لندن اور مانچسٹر جیسے منافع بخش روٹس پر پروازیں بحال کرنے کی اجازت مل گئی ہے، جو مستقبل میں آمدنی میں اضافے کا باعث بنے گا۔