دبئی: ایشیا کپ 2025 کے حالیہ میچز کے بعد آئی سی سی امپائرز کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کرکٹ شائقین نے الزام عائد کیا ہے کہ امپائرنگ کے فیصلے بھارت کے حق میں جھکاؤ رکھتے ہیں، جس سے کھیل کی شفافیت پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے امپائرز کو ’’بھارت کے 12ویں، 13ویں اور 14ویں کھلاڑی‘‘ قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ ہزاروں صارفین کا کہنا ہے کہ اہم فیصلے جان بوجھ کر بھارت کے حق میں دیے گئے جبکہ مخالف ٹیموں کو نقصان پہنچایا گیا۔
مبصرین کے مطابق، بعض قریبی فیصلوں اور ریویو سے متعلق متنازعہ امپائرنگ نے میچز کے نتائج پر اثر ڈالا، جس کے بعد شائقین میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ کرکٹ ماہرین بھی یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ آئی سی سی شفاف تحقیقات کرے اور اگر جانبداری ثابت ہو تو سخت اقدامات اٹھائے
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آئی سی سی نے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تاہم ضابطہ اخلاق کے تحت امپائرنگ فیصلوں کی نگرانی میچ ریفری اور امپائرنگ کمیٹی کرتی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچز ہمیشہ دباؤ اور سنسنی خیز لمحات سے بھرپور ہوتے ہیں، لیکن امپائرنگ پر اٹھنے والے اعتراضات نے ٹورنامنٹ کی شفافیت کو متنازع بنا دیا ہے